ایک دن ملا نصرالدین بازار میں انڈے بیچ رہے تھے۔ ایک شخص نے ملا سے پوچھا، “تمہارے انڈے کتنے کے ہیں؟”
ملا نے جواب دیا، “ایک انڈہ پانچ روپے کا ہے، اور اگر تم دس انڈے خریدو گے تو پچاس روپے کے بجائے صرف پچاس روپے کے ہی ملیں گے۔”
یہ سن کر وہ شخص ہنسا اور کہنے لگا، “ملا، یہ تو ویسے ہی قیمت ہے جیسے میں ایک انڈہ خریدوں۔”
ملا نے مسکراتے ہوئے جواب دیا، “ہاں، مگر میں نے سوچا، شاید تمہیں دس انڈے ایک ساتھ خریدنے کا کوئی خاص فائدہ ہو۔”
بیوقوف دوست
ایک دن ملا نصرالدین اور ان کا دوست باغ میں بیٹھے تھے۔ ان کے دوست نے کہا، “ملا، اگر تمہیں ایک ٹوپی پہننے کو ملے جو تمہیں ہوشیار بنا دے، تو کیا تم پہنو گے؟”
ملا نے سوچ کر جواب دیا، “نہیں، میں اسے نہیں پہنوں گا۔”
دوست نے حیرانی سے پوچھا، “کیوں نہیں؟”
ملا نے جواب دیا، “کیونکہ اگر میں نے وہ ٹوپی پہن لی تو سب لوگ یہ سمجھیں گے کہ میں بغیر ٹوپی کے بیوقوف ہوں۔”
بیل اور سیب
ایک دن ملا نصرالدین اپنے باغ میں سیب توڑ رہے تھے۔ ایک پڑوسی نے انہیں دیکھ کر کہا، “ملا، تمہارے باغ کے سیب تو بہت خوبصورت اور میٹھے ہیں۔”
ملا نے جواب دیا، “ہاں، میرے سیب بہت میٹھے ہیں۔ مگر ان کو بیچنے کا سوچ رہا ہوں، کیونکہ میرا بیل بھی انہیں بہت پسند کرتا ہے۔”
پڑوسی نے ہنستے ہوئے کہا، “بیل کو سیب کیسے پسند آ سکتے ہیں؟”
ملا نے مسکراتے ہوئے جواب دیا، “جب بیل نے میرے باغ کے درخت گرا دیے تو میں نے اسے سیب دیے تاکہ وہ مجھے نقصان نہ پہنچائے۔”
ملا کا خواب
ایک دن ملا نصرالدین نے خواب دیکھا کہ وہ ایک بادشاہ بن گئے ہیں۔ وہ بادشاہ کے تخت پر بیٹھے ہیں اور سب لوگ ان کی تعریف کر رہے ہیں۔ جب وہ خواب سے جاگے تو انہوں نے اپنی بیوی سے کہا، “بیوی، میں نے ایک بہت عجیب خواب دیکھا۔”
بیوی نے پوچھا، “کیا خواب دیکھا؟”
ملا نے جواب دیا، “میں نے خواب دیکھا کہ میں ایک بادشاہ ہوں اور میرے پاس بہت سارا سونا ہے۔”
بیوی نے ہنستے ہوئے کہا، “اگر تم نے خواب میں سونا دیکھا ہے تو اسے مجھے دے دو۔”
ملا نے مسکراتے ہوئے کہا، “میں نے خواب میں ہی سونا دیکھا ہے، اور خواب میں ہی تمہیں دے دیا۔”
سچ کی قیمت
ایک دن ملا نصرالدین اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھے تھے۔ ایک دوست نے کہا، “ملا، سچ بولنا بہت مشکل ہے، مگر میں سچ بولنے کی کوشش کرتا ہوں۔”
ملا نے جواب دیا، “ہاں، سچ بولنا مشکل ہے، مگر ضروری ہے۔”
دوست نے کہا، “تو پھر تم نے کبھی ایسا وقت دیکھا ہے جب سچ بولنا مہنگا پڑا ہو؟”
ملا نے ہنستے ہوئے جواب دیا، “ہاں، ایک بار جب میں نے اپنی بیوی سے کہا کہ آج کا کھانا بہت اچھا نہیں ہے، تو مجھے دو دن تک کھانا نہیں ملا۔”
—
ملا نصرالدین کی کہانیاں نہ صرف ہنسنے پر مجبور کرتی ہیں بلکہ ان میں دانشمندی کی باتیں بھی چھپی ہوتی ہیں۔ ان کہانیوں سے ہمیں زندگی کے مختلف پہلوؤں پر غور کرنے کا موقع ملتا ہے اور ہم سادہ زندگی کے اہم اسباق سیکھتے ہیں۔