گدھا اور مٹھائی
ایک دن مولانا نصردین کے دوست نے ان سے کہا، “مولانا، آپ کو مٹھائی بہت پسند ہے، آج آپ کو کچھ خاص مٹھائی کھلاؤں گا۔” مولانا خوش ہو گئے اور اپنے دوست کے ساتھ چل دیے۔
راستے میں مولانا نے دیکھا کہ ایک گدھا بوجھ اٹھائے جا رہا ہے اور بہت تھکا ہوا ہے۔ مولانا نے دل میں سوچا کہ اگر وہ گدھے کی مدد کریں تو اللہ خوش ہو جائے گا۔ چنانچہ مولانا نے گدھے کا بوجھ اٹھا لیا اور اپنے کندھوں پر رکھ لیا۔
جب وہ مٹھائی کی دکان پر پہنچے تو مولانا کا دوست حیران ہوا اور بولا، “مولانا، آپ نے یہ بوجھ کیوں اٹھا رکھا ہے؟” مولانا مسکرائے اور بولے، “دوست، میں نے سوچا کہ گدھے کی مدد کر کے ثواب کما لوں۔”
دوست نے کہا، “لیکن مولانا، آپ نے گدھے کا بوجھ تو اٹھا لیا لیکن گدھے کو تو آرام نہیں ملا۔”
مولانا نصردین نے ہنس کر جواب دیا، “ارے بھائی، میں نے گدھے کو یہ پیغام دینا تھا کہ بوجھ اٹھانے کا کام کتنا مشکل ہوتا ہے، شاید وہ آئندہ کم بوجھ اٹھائے!”
مولانا کی اس بات پر سب لوگ ہنسنے لگے اور مولانا نے بھی مسکرا کر مٹھائی کا لطف اٹھایا۔